خوبصورت سمندر کو پلاسٹک کی آلودگی سے بچانے کی ضرورت ہے۔ تحریر۔۔۔ اختر ملنگ
گوادر کے ساحل سمندر پر ماہی گیر شکار کے دوران کھانے پینے کی اشیاء ساتھ لے کر جاتے ہیں اور استعمال کے بعد پلاسٹک کی بوتلیں اور پلاسٹک کے شاپر سمندر میں پھینک دیتے ہیں، جس کی وجہ سے سمندر کا ماحول تیزی سے آلودہ ہو رہا ہے۔
مقامی ماہی گیروں کی اس عمل سے سمندری حیات کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں، جب کہ خوبصورت ساحل پر کچرے کے ڈھیر لگنے سے وسیع علاقے کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے۔
ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں اور شاپر سے سمندری آلودگی میں اضافہ سمندر کی آبی مخلوقات کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے اور اس کا براہ راست اثر مقامی ماہی گیروں کے روزگار پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ماہی گیروں اور مقامی افراد میں اس حوالے سے آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ استعمال شدہ پلاسٹک اور دیگر کچرے کو سمندر میں پھینکنے کے بجائے محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائیں۔
علاقے کے لوگوں نے حکومت اور مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سمندر کو آلودگی سے بچانے کے لیے ماہی گیروں کو آگاہی دینے، کچرا تلف کرنے کے لیے ساحل پر ڈبے رکھنے اور کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اور سیوریج کے گندے پانی کو سمندر میں ڈالنے سے اجتناب کرنے جیسے اقدامات جلد کیے جائیں تاکہ گوادر کا ساحل صاف اور خوبصورت رہے