گوادر (گوادر سٹی نیوز )گوادر کے انتظامی معاملات میں مسلسل مداخلات اور منتخب نمائندوں کے ساتھ عدم تعاون کے خلاف میونسپل کمیٹی گوادر کے وائس چیئرمین سمیت منتخب نمائندوں(کونسلران )کی پر یس کا نفرنس تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی گوادر کے وائس چیئرمین ماجد جوہر نے مرد و خواتین کونسلران کے ساتھ گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میونسپل کمیٹی کے منتخب نمائندے ہیں جنھیں گوادر کے عوام نے بھروسہ کر کے ایک امید سے منتخب کیا ہے کہ ہم ان کے اور ان کے شہر کے لئے بہتری لائیں گے ۔
انھوں نے کہا کہ حق دو تحریک پینل سے جیتنے والے تمام کو نسلر ان کی شروع سے یہی کوشش رہی ہے کہ اپنے اپنے علاقوں میں عوام کی بھلائی کے لئے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں تاکہ عوام کی امیدوں پر پور اتریں۔ مگر تمام تر جزبے اور کوششوں کے باوجود بھی کئی ایسی رکاوٹیں ہیں جن کی وجہ سے گوادر کے منتخب نمائندوں کو لا چار کر دیا گیا ہے اور منتخب نمائندوں کےمعاملات اور فیصلوں کو سبو تاژ کرنے کے لئے کوششیں کی گئیں۔
انھوں نے کہا کہ کئی عرصے سے مشاہدہ کیا جا رہا ہے کہ ضلع گوادر کے انتظامی و عوامی معاملات میں عسکری اداروں کی بیجاو مداخلت نے عوامی اداروں کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ بھی انھی اداروں کے ایماء پر فیصلے کرتا ہےجس کی وجہ سے عوام اور عوامی نمائندوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے انھوں نے کہا کہ گوادر کے بنیادی سہولیات جیسے پانی بجلی روز گارصحت جیسے معاملات پر بھی مختلف اداروں کی بٹ دھرمی و عدم تعاون کی وجہ سے منتخب نمائندے چاہتے ہوئے بھی اپنے عوام کی خدمت سے قاصر ہیں کیونکہ گوادر میں انتظامی و سول ادارے عوامی نمائندوں کی بات سننے کے بجائے کہیں اور سے ڈکٹیشن لے کر فیصلے کرتی ہے جو ہمیشہ عوام کی بھلائی و مفاد کے خلاف ہوتے ہیں جس کی وجہ سے گوادر کے عوام روز بروز مسائل کا شکار ہو کر منتخب نما ئندے مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔
عوام کو سہولیات دینے کے بجائے یہ ادارے غیر ضروری کاموں میں مشغول ہیں جس کی وجہ سے عوامی معاملات ٹھپ ہو کر رو گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جس طرح لو کل منتخب نمائندوں کے کام میں مسلسل مداخلت کی جارہی ہے اس طرح ہمارے ضلعی منتخب نمائندے ایم پی اے گوادر کے فیصلوں اور حق نمائندگی پر بھی مسلسل رکاوٹ ڈالی جارہی ہیں گوادر کو ایک کنٹونمنٹ کے طرز پر چلانے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں فیصلے صرف مخصوص اداروں کے اہلکار کرتے ہیں اور عوامی نمائندوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔
انھوں نے کہا کہ عسکری ادارے گوادر کو اپنی ملکیت اور اداروں کو اپنا جاگیر سمجھتے ہیں جو قابل قبول نہیں۔ آئین کے تحت ہر ادارے کا ایک مخصوص دائرہ کار ہوتا ہے جس میں ہرعسکری، سول و عوامی اداروں کو کام کرنا ہوتا ہے مگر یہاں معاملہ الٹا ہے۔ سارے سول و عوامی ادارے مفلوج کر دیےگئے اور فیصلے چند لوگ کرتے ہیں جن کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے نہ کہ عوامی معاملات میں دخل اندازی کرنا انھوں نے کہا کہ ہم اس پر یس کا نفرنس کے توسط سے گوادر کے منتخب کو نسلر ان اپنے قائد ایم پی اے گو ادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کے 5 ستمبر سر بندن دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔انھوں کہا کہ جب تک گوادر میں عوامی وسول اداروں میں مداخلت بند نہیں کی جاتی اور منتخب نمائندوں کے ساتھ عوامی معاملات میں تعاون نہیں کیا جاتا ہم اس وقت تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔
انھوں کہا کہ 5 ستمبر کو ہونے والے اس دھرنے کا مقصد عوامی وسول اداروں کی بالا دستی ہے جس کے لئے جد و جہد کا حق ہمیں آئین پاکستان دیتا ہے۔ جب تک گوادر میں عوامی وسول اداروں کی بالا دستی قائم نہیں ہو گی اس وقت تک عوامی مسائل کا حال نا ممکن اور عوامی امنگوں پر پورا اتر نا مشکل ہے انھوں نے کہا کہ ہم اس پر یس کا نفرنس کے توسط سے گوادر کے عوام سے بھی پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے اختیارات کی بحالی و حق رائے دئی کے تحفظ کے لئے 5 ستمبر کو ہونے والے دھرنے میں بھر پور شرکت کر کے ثابت کریں کہ گو اور کسی ادارے کی جاگیر نہیں بلکہ عوام کی جدی پشتی سر زمین ہے جس کا تحفظ ہر ایک کو کرنا ہے انھوں نے کہا کہ ہم اپنے اجتماعی مسائل کے حل کے لیے عنقریب لوکل کونسل ایسو سی ایشن کا قیام عمل میں لائیں گے جس کے زریعے متحد ہو کر جدوجہد کی جائے گی اس موقع پر میونسپل کمیٹی گوادر کے مرد و خواتین کونسلران کی کثیر تعداد بھی موجود تھی