گوادر یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک اہم آگاہی سیشن کا انعقاد. مزید جانئیے

گوادر (مانیٹرنگ ڈیسک )گوادر یونیورسٹی کے زیر اہتمام محکمہ انسداد منشیات کے تعاون سے منشیات کی روک تھام کے حوالے سے ایک اہم آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا مقصد منشیات کے استعمال کے خطرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور نوجوانوں شعور اجاگر کرکے منشیات سے پاک معاشرے کو فروغ دینا تھا۔تقریب کے مہمان خاص گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر تھے، جبکہ مقررین میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے جوائنٹ ڈائریکٹر نعمان حنیف اور گوادر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نجیب اللہ پندرانی نے شامل تھے۔

اپنے ابتدائی کلمات میں، گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے منشیات کے استعمال سے نمٹنے کے لیے تعلیمی اداروں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا، "ہماری ذمہ داری ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ ذمہ دار شہری پیدا کرنا ہے جو منشیات سے پاک معاشرے میں مثبت کردار ادا کرتے ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا منشیات کا خاتمہ ہمارے نوجوانوں کے لیے ایک صحت مند مستقبل کی تعمیر ہمارے مشن کا حصہ ہے۔” انہوں نے اس سماجی لعنت سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کے جوائنٹ ڈائریکٹر جناب نعمان حنیف نے خطے میں منشیات کی سمگلنگ اور غلط استعمال کو روکنے کے لیے انسداد منشیات فورس کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے طلباء کو اپنی برادریوں میں چوکس اور فعال رہنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا، "روک تھام کا آغاز تعلیم سے ہوتا ہے، اور ہمارے نوجوانوں کو منشیات کی لت کے خلاف اس جنگ میں فرنٹ لائن پر ہونا چاہیے۔ ہم مل کر ایک مضبوط اور منشیات سے پاک معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔”

گوادر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، نجیب اللہ پندرانی نے نشے کے بتدریج پھیلاؤ، تمباکو جیسے بظاہر بے ضرر مادے سے لے کر زیادہ خطرناک اور طاقتور منشیات تک کے بارے میں ایک بصیرت انگیز گفتگو کی۔ انہوں نے اس بات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا کہ کس طرح نشے کی عادت، خاص طور پر نوجوانوں میں، وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے۔ جناب پندرانی نے نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیا اور طلباء کو اس تباہ کن راستے سے دور رہنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے نچلی سطح پر منشیات کے استعمال سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا بھی عہد کیا، نشے کی روک تھام میں تعلیم اور صحت مند سرگرمیوں کے کردار کی وکالت کی۔ طلباء کی مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوشش میں انہوں نے گوادر یونیورسٹی کےتعاون سے ایک ریڈرز کلب قائم کرنے کے لیے اپنے ارادے کا بھی اعلان کیا۔
سیشن کا اختتام یونیورسٹی کے احاطے میں اگائی واک کے ساتھ ہوا۔

Comments (0)
Add Comment