گوادر بندرگاہ ایک گہرے سمندر کی بندرگاہ، بحری تجارت کیلئے ایک اہم گیٹ وے ہے
گوادر( اسٹاف رپورٹر) گوادر بندرگاہ ایک گہرے سمندر کی بندرگاہ، بحری تجارت کیلئے ایک اہم گیٹ وے ہے جس نے اپنی بےپناہ جغرافیائی اہمیت اور اقتصادی صلاحیت کی وجہ سے پوری دنیا کی توجہ حاصل کی ہے. مستقبل کے چیلنجز اور مواقعوں کے پیش نظر گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر اور انکی پوری ٹیم کے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے نوجوانوں کو جدید علم اور تحقیق سے آراستہ کریں کیونکہ یونیورسٹی ریسرچ اور جدت کا وہ مرکز ہے جہاں نئے خیالات پیدا ہوتے ہیں اور مسائل کے حل تلاش کیے جاتے ہیں
گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے گوادر بندرگاہ ایک گہرے سمندر کی بندرگاہ، بحری تجارت کیلئے ایک اہم گیٹ وے ہے جس نے اپنی بےپناہ جغرافیائی اہمیت اور اقتصادی صلاحیت کی وجہ سے پوری دنیا کی توجہ حاصل کی ہے. مستقبل کے چیلنجز اور مواقعوں کے پیش نظر گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر اور انکی پوری ٹیم کے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے نوجوانوں کو جدید علم اور تحقیق سے آراستہ کریں. یہ بات انہوں سموار کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں یونیورسٹی آف گوادر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر کے ساتھ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ یونیورسٹی دراصل ریسرچ اور جدت کا وہ مرکز ہے جہاں نئے خیالات پیدا ہوتے ہیں اور درپیش اجتماعی مسائل کے دیرپا حل تلاش کیے جاتے ہیں۔ بلاشبہ گوادر اپنے محل وقوع کے ساتھ، گوادر بندرگاہ خطے میں معاشی و تجارتی ترقی خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے ایک اہم ترسیلی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے لہٰذا پائیدار ساحلی ترقی کے حصول کیلئے ہمیں سب سے زیادہ بلیو اکانومی کے اقدامات کو ترجیح دینی چاہیے۔ فوڈ سیکورٹی اور سمندری تجارت کو فروغ دینے کیلئے آبی زراعت کے طریقوں کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلیو اکانومی کے اقدامات کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ گوادر یونیورسٹی کے احاطے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کورسز اور لائف اسکلز کے دائرہ کار کو بڑھایا جائے تاکہ یونیورسٹی کی چاردیواری سے باہر بھی ہمارے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دور میں ترقی کی منازل طے کرنے کیلئے جدید مہارتیں اور ضروری ٹریننگ سے آراستہ کیا جا سکے تاکہ ہم آنے والی نسلوں کیلئے ایک پائیدار، خوشحال اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنا سکیں.