آل گوادر ٹرانسپورٹ اتحاد کمیٹی کے رہنماوں کامکران کوسٹل ہائیوئے کو بلاک کرنے کا الٹی میٹم دے دیا۔
گوادر (گوادر سٹی نیوز ڈیسک) حکومت مقامی ٹرانسپورٹرز کو حب چوکی تک 3 سے 4 ہزار ایرانی لیٹر تیل لینے کی اجازت کی رعایت فراہم کرے۔ پاکستانی تیل مہنگا ہونے سے اشیائے خوردونوش لیجانے میں خسارہ کا سامنا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی بھی اندرون بلوچستان تیل کی نقل و حمل لیجانے کی اجازت دے چکے ہیں۔ وفاقی حکومت مقامی ٹرانسپورٹرز کو معاشی بدحالی سے بچائے۔ آل گوادر ٹرانسپورٹ اتحاد کمیٹی گوادر کی اپیل۔ گزشتہ روز آل گوادر ٹرانسپورٹ اتحاد کمیٹی گوادر کا اجلاس منعقد ہوا اور بعد میں پریس بریفنگ میں ٹرانسپورٹ اتحاد کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اندرون بلوچستان ایرانی تیل کی سپلائی پر بندش تشویش ناک ہے اس عمل سے نہ صرف مقامی ٹرانسپورٹرز کا کاروبار ٹھپ پڑا پے بلکہ اس کاروبار سے وابستہ دیگر افراد مزدور وغیرہ کا ذریعہ معاش متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تیل کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کی وجہ سے مقامی ٹرانسپورٹرز کے لئے اشیائے خوردونوش وغیرہ لیجانے میں خسارہ کے سامنا ہے ایرانی تیل کے استعمال سے ٹرانسپورٹرز کے لئے خسارہ کم ہوسکتا ہے اور اس کے علاوہ مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ کا ذریعہ معاش برقرار رہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اندرون بلوچستان میں 2 سے 3 ہزار ایرانی تیل کی نقل و حمل کی اجازت دے چکے ہیں مگر متعلقہ ادارے تاحال اس پر عمل درآمد نہیں کررہے اور ٹرانسپورٹرز کو سختی کے ساتھ ایرانی تیل لیجانے کی اجازت نہیں دے رہے جو تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری وفاقی حکومت سے دستہ بستہ اپیل ہے کہ وہ مقامی ٹرانسپورٹرز کے کاروبار کو بچانے کے لئے اندرون بلوچستان ایرانی تیل کی نقل و حمل کے لئے خصوصی رعایت فراہم کرے اور براہ راستہ کوسٹل ہائی وے حب چوکی تک 3 سے 4 ہزار ایرانی تیل لیجانے کی اجازت دی جائے۔
آل گوادر ٹرانسپورٹرز اتحاد کمیٹی گوادر نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر انکو اندرون بلوچستان ایرانی تیل لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ اپنی تمام گاڑیاں کھڑی کردینگے۔