- Advertisement -
نیشنل پارٹی گوادر کا احتجاجی مظاہرہ ۔ پانی، بجلی، بارڈر بندش اور ٹرالنگ پر شدید تحفظات کا اظہار
- Advertisement -
نیشنل پارٹی گوادر کا احتجاجی مظاہرہ ۔ پانی، بجلی، بارڈر بندش اور ٹرالنگ پر شدید تحفظات کا اظہار
گوادر (گوادر سٹی نیوز ) نیشنل پارٹی تحصیل گوادر کی جانب سے ضلع میں پانی اور بجلی کے سنگین بحران، بارڈر کی بندش، غیر قانونی ٹرالنگ اور دیگر عوامی مسائل کے خلاف گوادر پریس کلب کے سامنے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے پارٹی پرچم اور مطالبات سے بھرے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
- Advertisement -
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ہوت عبدالغفور، تحصیل صدر ولید مجید، سینئر رہنما عابد رحیم سہرابی اور حمید انجینئر نے کہا کہ کل کا سنگاپور اور دبئی کہلانے والا گوادر آج پیاسا ہے۔ پانی کا بحران ایک منصوبہ بند سازش کے تحت پیدا کیا گیا ہے۔
رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ جی ڈی اے سوڈ ڈیم سے پانی کی فراہمی میں ناکام رہی ہے جبکہ محکمہ پبلک ہیلتھ بھی شہریوں کو بنیادی سہولت دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں 200 میگاواٹ بجلی موجود ہونے کے باوجود شہری اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں، اور اس کی ذمہ داری مقامی ایم این اے اور ایم پی اے پر عائد ہوتی ہے۔
رہنماؤں نے بتایا کہ سوڈ ڈیم میں صرف تین ماہ شادی کور ڈیم میں ڈیڑھ سال اور سنٹسر کے بورز میں معقول مقدار میں پانی موجود ہے لیکن متعلقہ ادارے عوام کو پانی دینے میں سنجیدہ نہیں۔
انھوں نے کہا کہ گوادر کو جان بوجھ کر مسائلستان بنایا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کو خراجِ تحسین دینے سے پہلے تحقیقاتی اداروں کو چاہیے کہ سید ظہور شاہ ہاشمی لائبریری سمیت تمام سرکاری منصوبوں کی شفافیت کا جائزہ لیں۔
- Advertisement -
مقررین نے مطالبہ کیا کہ سیکریٹری پبلک ہیلتھ کو گوادر آکر کیمپ لگانا چاہیے تاکہ وہ زمینی حقائق سے واقف ہوں جبکہ چیف کیسکو کو بھی بلایا جائے تاکہ بجلی کے مسائل ان کے سامنے رکھے جا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خراب ٹرانسفارمرز کی مرمت میں مہینوں لگ جاتے ہیں تاریں خستہ حال ہو چکی ہیں اور انہی مسائل کے باعث کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
رہنماؤں نے بارڈر اور کنٹانی کے بند ہونے کو عوام کی معاشی زندگی پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ بے روزگار نوجوانوں کو باغی بنانے کی ذمہ داری خود ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ غیر قانونی ٹرالنگ نے ماہی گیروں کا معاشی مستقبل تباہ کر دیا ہے اور اس پر کوئی مؤثر کارروائی نہیں ہو رہی۔
احتجاجی مظاہرے میں الزام لگایا گیا کہ انتخابات سے پہلے بڑے وعدے کرنے والے عوامی نمائندے اب مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور گوادر کے مسائل کے حل میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔
آخر میں مقررین نے تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، اور دیگر تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مل کر گوادر کے مسائل پر متحدہ جدوجہد کا آغاز کریں۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر پبلک ہیلتھ اور جی ڈی اے نے فوری طور پر پانی کا مسئلہ حل نہ کیا تو ان کے دفاتر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
نظامت کے فرائض بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن ظریف دشتی نے سر انجام دئیے۔
- Advertisement -