- Advertisement -
گوادر ، حکمرانوں کی ظالمانہ پالیسیوں اور شاہ خرچیوں نے ملک اور صوبے کو دیوالیہ بنا دیا۔گرینڈ الائنس گوادر
- Advertisement -
گوادر (گوادر سٹی نیوز) گوادر ، حکمرانوں کی ظالمانہ پالیسیوں اور شاہ خرچیوں نے ملک اور صوبے کو دیوالیہ بنا دیا۔ قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کے سرکاری ملازمین غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اپنے جائز مطالبات اور چارٹر آف ڈیمانڈ کے لیے بلوچستان گرینڈ الائنس کی مرکزی کال پر ہرقسم کی جہدوجہد کرنے کوتیار ہوں گے ان خیالات کا اظہار بلوچستان گرینڈ الائنس ضلع گوادر کے راہنماؤں عبداللہ شوہاز، طارق محمود ، ڈاکٹر عبد الروف ، جلال میاہ ،طارق جمیل ، اکبر حسین و دیگر نے گوادر پریس کلب میں منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر کانفرنس ہال ملازمین سے کچھا کھچ بھرا ہوا تھا ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے ہم سمجھتے ہیں کہ حکمرانوں نے جان بوجھ کر ملک کی حالات کو اس نہج پر پہنچایا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کے عام عوام سمیت ملک کے ملازمین زندگی کی تمام تر بنیادی سہو لتوں اور ضرورتوں سے محروم ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک میں حکمرانوں کی شاہ خرچیوں نے ملکی معشیت تباہ کیا ہے معشیت کو بہتر بنانے کے نام پر حکمران کشکول ہاتھوں میں لیے کھبی آئی ایم ایف تو کھبی ورلڈ بینک اور کھبی دیگرممالک سے بھیک مانگتے ہوئے نظر آتے ہیں اس کے باوجود ملکی قرضہ دن بدن بڑھتے جارہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ کرپٹ حکمرانوں نے ملک کو معاشی حوالے سے دیوالیہ بنانے کا تہیہ کر رکھاہے ۔
- Advertisement -
انھوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کا واحد صوبہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے تمام تر معدنی دولت جیسے سیندک ، ریکوڈک ، سی پیک ، تیل اور گیس کے ذخائر ، گڈانی شپ بریکینگ یارڈ ،گوادر سی پورٹ ، اور دیگر میگا پرو جیکٹس سے مالامال بنایا ہےمگر اس کے باوجود یہاں عام عوام بیروزگار ہے ، تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لیکر دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور روزگار کے تمام راستے بند کئے جارہے ہیں انھوں نے کہا کہ نوجوان طبقہ حکمرا نوں سے مایوس ہیں ۔
صوبے کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو کھبی ایس بی کے نام پر ٹیسٹنگ اور کھبی کنٹریکٹ کے نام پر بلایا جاتاہے مگر کئی مہینے گزر جانے کے باوجود نوجوان کھبی عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں تو کھبی پریس کلبز کے سامنے احتجاج کرکے بے حس اور انگوٹھا چھاپ حکمرانوں سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری عدلیہ بھی ہے حس اور فارم 47 کے ذریعے منتخب حکمرانوں کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے انھوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان گرینڈ الائنس کی کال پر پورے بلوچستان میں ملازمین سراپائے احتجاج ہیں ۔
- Advertisement -
مگر دوسری طرف ہماری نااہل و کرپٹ حکمران ہر ملک میں جاکر پریس کانفرنس یا ٹی وی ٹاک شو میں ملکی خزانہ خالی ہونے کا رونا روتے ہیں جبکہ دوسری جانب وزراء سینٹ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی ماہانہ تنخواہوں میں 300 فی صد بڑھا دی گئی ہیں جو کہ بدنیتی کی انتہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانوں کی اس طرز عمل سے ہم ملازمین اور عوام کو یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ یہ ملک صرف اشرافیہ اور مافیا کے لیے بنا ہوا ہے اس میں مڈل طبقہ اور عام عوام کاکوئی حصہ نہیں ۔
انھوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے حکمرانوں کی ظالمانہ پالیسیوں کو مسترد کرتے کرتے ہوئے بلوچستان گرینڈ الائنس کی صوبائی قائدین کی کال پر لبیک کہہ کر حکمرانوں کے خلاف مفاہمت و مزاحمت کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے مذمت اور احتجاج جاری رکھیں گے ۔انھوں نے کہا کہ ہم اس پریس کانفرنس کے ذریعے حکمرانوں کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے جائز مطالبات کو فوری طور پر منظور کریں جن میں آئی ایم ایف کی ایماء پر سرکاری ملازمین یا سرکاری اداروں کے خلاف پالیسیاں ترک کی جائیں ، پنشن اصلاحات کے نام پر کٹوتی واپس لی جائے ، سرکاری اداروں کی نجکاری پالیسیاں ترک کی جائیں ،
لواحقین کوٹہ بحال کرکے ، اس پر لگی پابندی ہٹا کر یتیموں اور غریبوں کو ان کے حقوقِ دئیے جائیں ، تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات برابر کئیے جائیں ، ملازمین کی آپ گریڈیشن اور پروموشن سروس رولز میں ترمیم کی جائے ، تعلیم یافتہ نوجوانوں کو باعزت روزگار دیا جائے ، ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں ، اداروں کو فعال بنانے کے لیے فنڈز فراہم کئیے جائیں ، وفاقی حکومت کی نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع گوادر کو فری زون (ٹیکس فری) علاقہ قرار دیا گیا ہے اس بناء پر ضلع گوادر کے تمام سرکاری ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں میں ٹیکس فری کی جائے ،
ضلع گوادر کے تمام ملازمین کے لئے سرکاری ہاؤسنگ اسکیم کا اجراء کیا جائے ، ضلع گوادر کو اورماڑہ سے لیکر جیونی تک بگ سٹی کا درجہ دیکر تمام ملازمین کو بگ سٹی الاوئنس دیا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیکر ہمارے جائز مطالبات منظور نہ کئے تو ہم بلوچستان گرینڈ الائنس کی فلیٹ فارم ہر قسم کی احتجاج کریں گے ۔
- Advertisement -