- Advertisement -

- Advertisement -

- Advertisement -

- Advertisement -

گْوادر کے نوجوانوں کو ایمبولینس سروس شروع کرنے کا خیال کیسے آیا.عبدالحلیم حیاتان

119

گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر نامی رضاکار تنظیم گْوادر شہر میں گزشتہ ایک سال اور آٹھ ماہ سے ایمبولینس سروس فراہم کررہی ہے۔ لیکن 20 ماہ کے دوران انسانیت کی خدمت کے اِس کام کا کریڈٹ لینے کے لئے اِس کی سوشل میڈیا پر تشہیر کی گئی اور نہ ہی اسے بڑھا چڑھاکر پیش کیا گیا۔ یہ سروس خاموشی سے جاری ہے اور وہ بھی مفت میں فراہم کی جارہی ہے۔

گْوادر ایمبولینس سروس کا دائرہ کار اندرونِ شہر کے علاوہ ضلع گوادر کے دیگر علاقوں اور تُربَت تک محدود ہے جہاں مریضوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ھسپتال لیجانے اور لانے اور میت کو پہنچانے کا کام سرانجام دیا جاتا ہے۔ ایمبولینس سروس کے علاوہ گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر ھسپتال میں فوت ہونے والے لاوارث افراد کی کفن دفن اور تدفین کے لئے بھی اپنی خدمات پیش کررہی ہے۔ یہ تنظیم گْوادر کے نوجوان رضاکار مل کر چلا رہے ہیں۔

- Advertisement -

ایمبولینس سروس شروع کرنے کا خیال کیسے آیا؟

گْوادر ایمبولینس سروس کے دو اہم رضا کار رکن نسیم موسیٰ اور نعیم حکیم رات گئے موٹر سائیکل پر گھر جارہے تھے کہ دونوں کو محلے کی گلی میں دو خاتون کسی گھر کے دروازے پر دستک دیتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ نسیم موسیٰ اور نعیم حکیم کو رات گئے خواتین کو دستک دیتے ہوئے دیکھ کر پریشانی ہوتی ہے کہ اتنی رات میں اِن خواتین کا گھر کے دروازے پر دستک دینا ضرور کسی مصیب یا پریشانی کا باعث ہوسکتا ہے۔ تو اِن دونوں سے رہا نہ گیا اور دونوں نے خواتین سے اِس کی وجہ پوچھی۔

اماں خیر ہے اتنی رات کو دروازے پر دستک دے رہی ہو؟
خواتین نے نسیم موسیٰ اور نعیم حکیم کو بتاتے ہیں کہ "گھر میں مریض ہے۔ اسے ھسپتال لے جانا ہے۔ رکشے کی ضرورت ہے اِس لئے یہاں آئے ہیں”۔

رات کو یہ منظر دیکھنے کے بعد نسیم موسیٰ اور نعیم حکیم نے ٹھان لی کہ وہ نادار لوگوں کی مدد کے لئے اپنی ایمبولینس سروس شروع کرینگے۔ پھر دونوں نے پیچھے مڑکر نہیں دیکھا۔ گْوادر ایمبولینس سروس کے نام پر اپنی تنظیم کی بُنیاد رکھی اور تنظیم کی سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹریشن بھی حاصل کی۔

نسیم موسیٰ کے مطابق ادارہ ترقیات (جی ڈی اے) گْوادر کے ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ شاھد صاحب نے ایک دِن انہیں آگاہ کیا کہ بن احسان ویلفیئر ٹرسٹ کراچی نے ایمبولینس کاعطیہ پیش کیا ہے، ایمبولینس تحویل میں لے کر سروس شروع کریں۔ یوں بن احسان ویلفیئر ٹرسٹ نے نسیم موسیٰ اور اُن کی ٹیم کے خواب کو تعبیر فراہم کی۔

- Advertisement -

گْوادر ایمبولینس سروس نے جنوری 2022ء میں اپنے کام آغاز کیا۔ گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر کے ایک رضا کار شاہنواز اسماعیل کہتے ہیں "گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر جون 2023ء تک اندرونِ شہر سمیت ضلع گوادر کے دیگر علاقوں اور تُربَت تک مریضوں کو لیجانے اور میت پہنچانے کے لئے اپنی خدمات پیش کررہا ہے۔ ضلع گْوادر کے دیگر علاقوں اور تُربَت میں ایمبولینس سروس کی فراہمی کے لئے پہلے کوئی چارجز نہیں لیتے تھے لیکن اب پسنی اورماڑہ، جیونی، دشت اور تُربَت کے لئے ایک معقول چارجز لیتے ہیں۔ مگر جو لوگ چارجز ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے اِس کے لئے ہمارے پاس ڈونر موجود ہیں ڈونر کے مالی تعاون سے چارجز کی کمی پوری کی جاتی ہے۔ جب کہ اندرونِ شہر ایمبولینس سروس مفت ہے”۔

گوادر ایمبولینس سروس گوادر کے صدر اور بن احسان ویلفیئر ٹرسٹ گْوادر کے آرگنائزر نسیم موسیٰ کہتے ہیں "ایمبولینس سروس کی فراہمی کے علاوہ اُن کی تنظیم اپنے ڈونرز کے تعاون سے پشکان اور نوگڈو نگور میں مستحق مریضوں کے لئے ادویات فراہم کرتی ہے اِس کے علاوہ ڈسٹرکٹ ھیڈ کوارٹر ھسپتال (ڈی ایچ کیو) گوادر میں ایمرجنسی میں آنے والے ضرورت مند مریضوں کو فوری طورپر ادویات کی ضروریات بھی پورا کرتی ہے”۔

گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر کی تمام ٹیم رضاکارانہ طورپر اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے جب کہ بن احسان ویلفیئر ٹرسٹ اپنے تعاون سے دکھی انسانیت کی خدمت کی روشن مثال قائم کررہی ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ 24 گھنٹے ایمبولینس سروس فراہم کرنے کے لئے گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر کے پاس ڈرائیوروں کی جو ٹیم دستیاب ہے وہ رضاکارانہ طورپر فی سبیل اللہ بس ایک کال پر کسی بھی جگہ پہنچ جاتے ہیں۔ ان میں ایک ڈرائیور کامران مولابخش بھی ہیں، کامران مولابخش گْوادر یونیورسٹی کے طالب علم ہیں لیکن وہ یونیورسٹی سے فارغ ہونے کے بعد گْوادر ایمبولینس سروس کے لئے اپنی رضاکارانہ خدمات پیش کرتے ہیں۔

گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر کا یہ فلاحی جذبہ اور انسانیت کہ خدمت بلاشبہ قابل تعریف ہے۔ گْوادر ایمبولینس سروس گْوادر کی ٹیم حوصلہ افزائی اور داد کے مستحق ہیں۔ سرکاری ادارے، مخیر حضرات اور صاحب ثروت لوگ گوادر ایمبولینس سروس گوادر کی ٹیم کے دست بازو بنیں تاکہ اُن کی انسانیت کی خدمت کا یہ جذبہ تسلسل کے ساتھ جاری رہے۔

گوادر ایمبولینس سروس گوادر کی کابینہ میں درجِ ذیل عہدیداران شامل ہیں۔

چیئرمین نسیم موسیٰ، صدر نعیم حکیم، جنرل سیکریٹری شہزاد اسماعیل، خازن وسیم موسیٰ۔ انفارمیشن سیکریٹری ذاکر یعقوب۔

مورخہ 24 اگست کو ادارہ ترقیات گْوادر کے ڈائریکٹر جنرل مجیب الرحمن قمبرانی نے میر لعل بخش وارڈ گْوادر میں "گْوادر ایمبولینس سروس گوادر” کے مرکز کا افتتاح کیا ہے۔ ادارہ ترقیات گْوادر کے ڈائریکٹر جنرل نے گوادر ایمبولینس سروس گوادر کی ٹیم کے جذبہ کو سراہتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مالی تعاون کا بھی اعلان کیا ہے۔
بشکریہ …عبدالحلیم حیاتان

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

بریکنگ نیوز
گوادر شہر کی جدید طرز پر تعمیر و ترقی کے ساتھ ساتھ ثقافتی ورثے کی بحالی اور تحفظ کے لیے اقدامات کئے ... بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنماؤں کا ایک روزہ دورہ پسنی،مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سے ملاقات،،28 جولا... فارم 47 کے لوگ حکومتی کرسی پر بیٹھ کر بلوچ اور بلوچستان کی استحصالی نظام کو برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔زا... کوئٹہ سریاب روڈ پر بلوچ یکجہتی کے پُرامن احتجاجی مظاہرین پر پولیس کی غنڈہ گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں... 20 دن کے دورانیہ میں ہیٹ اسٹروک اور ہارٹ اٹیک کے باعث 10 افراد جان بحق اسسٹنٹ کمشنر گوادر میر جواد زہری کے زیر صدارت نرخ بندی برائے اشیاء خوردونوش کے بابت اجلاس منعقد کلمت میں نئے کھمبے نصب کرکے بجلی جلد بحال کی جائے گی،ایس ڈی او کیسکو کا وائس چئیرمین کلمت بودل تہمیز... یونیسیف کی تعاون سے محکمہ تعلیم گوادر اور تعلیم سپورٹ پروگرام گوادر کے زیر نگرانی عبدالصمد بازار ن... اگر گوادر میں بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوا تو میں خود گریڈ اسٹیشن میں بیٹھ کر دیکھوں گا۔ ایم پی اے گواد... گوگل رجانک ءُ لہتیں آئی ٹی ءِ گپ .ہیبتان عمر پسنی سے لاپتہ طالب علم بہادر بشیر کے لواحقین اور انتظامیہ کے درمیان مزاکرات کا ڈیڈلائن ختم زیرو پوائ... پسنی کے رہائشی کراچی یونیورسٹی کے طالب علم بہادر بشیر کے اغوا کے خلاف فیملی نے کل پسنی زیروپوائنٹ کو... تربت میں کلگ کے قریب ایم ایٹ پر گاڑی الٹنے سے دو بچے جاں بحق 6 زخمی گزشتہ سات دنوں سے پسنی کے پرانے واٹر بکس کو بجلی سپلائی کرنے والی ٹرانسفارمر میں خرابی، پانی کی سپلا... ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی وزیر خزانہ و سیکریٹری خزانہ سے ملاقات