- Advertisement -
لاٹھی، گولی اور قید و بند سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔گرینڈ الائنس گوادر
- Advertisement -
گوادر (گوادر سٹی نیوز ) بلوچستان گرینڈ الائنس کے مطالبات جائز ہیں ، مکمل حمایت کرتے ہیں ۔ حکومت کا امیر صوبے کے غریب سرکاری ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک باعث شرم ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔
جائز حقوق کے حصول کے لیے پُرامن احتجاج جرم بن گیا ، محب وطن سرکاری ملازمین کے ساتھ دہشت گردوں جیساسلوک ناقابل برداشت ہے، لاٹھی، گولی اور قید و بند سے مسائل حل نہیں ہوسکتے ، سرکاری ملازمین سے بامقصد مزاکرات کرکے ملازمین کے تمام چارٹر آف ڈیمانڈ منظور کئے جائیں ، گرفتار قائدین کو باعزت رہا کیا جائے ، سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ، وفاقی طرز پر تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ ہمارا بنیادی حق ہے ، گرفتار قائدین و کارکنان کو رہا کیا جائے ، قائدین کے ساتھ ہیں ظلم و جبر اور ناروا سلوک مزید چل نہیں سکتے ۔ ملازمین سرخ رو ہوں گے ۔
- Advertisement -
بلوچستان گرینڈ الائنس کے تحت پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے مقررین کا خطاب ، بلوچستان گرینڈ الائنس کی کوئٹہ میں تنخواہوں اور مراعات کے سلسلے میں نکالی جانے والی پُرامن احتجاجی ریلی کو سبوتاژ کرنے ، ریلی کے شرکاء پر اسٹریٹ فائرنگ، شیلنگ اور لاٹھی چارج اور قائدین و کارکنان کو گرفتار کرنے کے خلاف بلوچستان گرینڈ الائنس کی گوادر کے سیاسی جماعتوں کے ساتھ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں گرینڈ الائنس کے سرکاری ملازمین کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین و کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ مظاہرے میں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ایک جمہوری ملک ہوکر بھی سرکاری ملازمین کو اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ اور جائز حق کے لیے پُرامن ریلی نکالنے پر جس بربریت ، ظلم و تشدد کا رویہ رکھا گیا وہ باعث تشویش اور باعث شرم ہے ۔
انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو دہشت گردوں اور محب وطن میں کوئی فرق نظر نہیں آیا ۔ اگر آتا تو وہ نہتے سرکاری ملازمین کو محض اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کرنے پر انھیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ نہ بناتے اور انھیں پکڑ کر مچھ جیل کی خالی کوٹھریوں میں نہ پھینکتے ۔
- Advertisement -
انھوں نے کہا کہ حکومت ہوش کا ناخن لیں صوبے کے سرکاری ملازمین لاوارث نہیں ، بلوچستان کی سیاسی جماعتیں ان کے ساتھ ہیں اور ان کی جائز چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی وجہ سے حکومتیں چلتی ہیں ۔ اگر حکومت اپنے ہی ملازم کو دیوار سے لگائے تو یہ بدبختی کی علامت ہے۔انھوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کا امیر ترین صوبہ ہے جو معدنی وسائل سے مالا مال ہے مگر صوبے کے عوام کے ساتھ یہاں کے سرکاری ملازمین بدحالی اور مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ۔
جبکہ دوسری طرف اراکین پارلیمنٹ کے لیے خزانے کے منہ کھول دئیے گئے ہیں ان کی تنخواہوں اور مراعات میں دو سو سے تین سو فیصد اضافہ کیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ صوبے کے سرکاری ملازمین نے کوئی گناہ نہیں کیا کہ ان سے دہشت گردوں جیسا سلوک رکھا گیا بلکہ وہ مہنگائی کی تناسب سے وفاقی طرز پر اپنے تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے جو جائز ہے ۔
انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو بھوکا اور بیروزگار رکھنا چاہتی ہے ایک طرف حکومت نے بارڈرز بند کئے جس سینکڑوں کی تعداد میں عوام بیروزگار ہوگئے جبکہ دوسری طرف سرکاری ملازمین کو مہنگائی کی چکی میں پیسا کر انھیں بدحالی کی طرف دھکیلا جارہا ہے ۔ حق بات کہنے پر انھیں جیلوں میں پھینکا جارہاہے اور ان پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ہوش کا ناخن لیں سرکاری ملازمین کے تمام جائز مطالبات منظور کئے جائیں اور گرفتار تمام قائدین و کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے ۔ بلوچستان گرینڈ الائنس کے کارکنان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے قائدین کے ساتھ ہیں اور ان کی ہر آواز پر لبیک کہتے ہیں ۔ اس موقع پر بلوچستان گرینڈ الائنس کے راہنماؤں طارق محمود ، حاجی قادر جان، نادر علی صالح ، نوربخش بلوچ ، نیشنل پارٹی کے رہنما سابق میونسپل کمیٹی گوادر کے چئیر مین عابد رحیم سہرابی ، بی این پی (مینگل) ضلعی صدر سابق میونسپل کمیٹی کے چیئرمین ماجد سہرابی ، جمعیت علمائے اسلام کے راہنما مولانا محمد الیاس ، جلال میاہ و دیگر نے خطاب کیا ۔
- Advertisement -