پیر, فروری 10, 2025

ماحول کا محافظ . دانش حسین لہڑی

خادم حسین ایک معروف سماجی کارکن ہیں، جو گزشتہ 64 سالوں سے مختلف شعبوں میں انتھک کام کر رہے ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں انہوں نے اپنی توجہ ایک خاص مقصد پر مرکوز کر لی ہے — ایک بنجر علاقے کو درخت لگا کر اور ماحول کی دیکھ بھال کر کے دوبارہ زندہ کرنے پر۔ ہر دن، بغیر کسی وقفے کے، وہ شہر سے اس جگہ کا سفر کرتے ہیں تاکہ درختوں کو پانی دے سکیں۔ یہ ان کے روزمرہ کے معمول کا حصہ بن چکا ہے، ایک مشن جسے وہ انتہائی لگن کے ساتھ پورا کرتے ہیں۔

ریٹائرمنٹ کے بعد بھی، خادم حسین کا ایک طویل اور معزز کیریئر ہے، وہ ایک اسکول ٹیچر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی، وہ بطور رضا کار اسی اسکول کا دورہ کرتے ہیں اور کم عمر بچوں کو تعلیم دیتے ہیں۔ پچھلے 13 سالوں سے وہ ان درختوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں، یہ یقینی بناتے ہیں کہ انہیں زندہ رہنے کے لیے پانی ملتا رہے۔

خادم حسین کے مطابق، وہ سال کے 365 دن اس علاقے کا دورہ کرتے ہیں اور درختوں کو پانی دیتے ہیں، ایک دن کی بھی چھٹی کیے بغیر۔ وہ اس تشویشناک حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں زیر زمین پانی کی سطح 1200 فٹ سے زیادہ نیچے چلی گئی ہے۔ ہر جگہ ٹیوب ویلز لگائے جا رہے ہیں اور لوگ اپنی ضرورت سے زیادہ پانی نکال کر ضائع کر رہے ہیں۔ خادم حسین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ تمام مذاہب میں پانی ضائع کرنا گناہ تصور کیا جاتا ہے، لیکن پھر بھی بہت سے لوگ اپنے اعمال کے نتائج سے بے خبر ہیں۔

کچھ سال پہلے، خادم حسین نے اپنے ہم خیال لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ مل کر ایک علامتی ڈیم تعمیر کیا۔ اس کا مقصد حکومت کی توجہ پانی کے تحفظ کے لیے مزید ڈیم بنانے کی اہمیت کی طرف مبذول کرانا تھا۔ جب وہ ڈیم بنا رہے تھے، تو وہاں سے گزرنے والے لوگ ان سے پوچھتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں، یہ ایک اشارہ تھا کہ لوگ ان کے پیغام کو سمجھنے لگے تھے۔

خادم حسین پختہ یقین رکھتے ہیں کہ حکومت سے یہ سوال ہونا چاہیے کہ چھوٹے ڈیم کیوں نہیں بنائے جا رہے؟ یہ چھوٹے ڈیم بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، اس پانی کو ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ زیر زمین پانی کے ذخائر کو دوبارہ بھر سکتے ہیں۔

آج پانی کی سطح اتنی کم ہو چکی ہے کہ درختوں کو زندہ رہنے کے لیے روزانہ پانی دینا پڑتا ہے۔ ماضی میں درخت قدرتی طور پر زمین سے پانی حاصل کر لیتے تھے، لیکن اب پانی کی شدید قلت کی وجہ سے یہ ممکن نہیں رہا۔ نتیجتاً، بہت سے درخت سوکھ رہے ہیں کیونکہ ان کی ضروریات پوری نہیں ہو رہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیوں نے صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے۔ کئی سالوں سے کوئٹہ میں وہ بارش نہیں ہوئی جو پہلے ہوا کرتی تھی، اور جو تھوڑی بہت بارش ہوتی بھی ہے، وہ کوئی خاص فرق نہیں ڈالتی۔ ماضی میں گھروں کے اردگرد درخت ہوا کرتے تھے، اور برف باری اور بارش وافر مقدار میں ہوتی تھی۔ لیکن آج کل کنکریٹ کی عمارتیں ہر طرف نظر آتی ہیں اور کثرت سے درخت کاٹے جا چکے ہیں۔

خادم حسین اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کرتے ہیں کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو اگلے سات یا آٹھ سالوں میں یہ علاقہ رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔ لوگ مجبوراً یہاں سے ہجرت کر کے دوسری جگہوں پر منتقل ہو جائیں گے۔

وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سالگرہ یا دیگر مواقع پر موم بتیاں بجھانے کے بجائے ایک درخت لگائیں۔ درخت ہمارے ماحول کے لیے ناگزیر ہیں۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ایک درخت ہر سال 18 افراد کو کافی آکسیجن فراہم کر سکتا ہے۔

خادم حسین ایک اہم موازنہ پیش کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ جس طرح ایمیزون کا جنگل زمین کے پھیپھڑوں کے طور پر جانا جاتا ہے، جو دنیا کی 30 فیصد آکسیجن فراہم کرتا ہے، اسی طرح ہمیں بھی اپنے جنگلات کا تحفظ کرنا چاہیے۔ درخت کاٹنے کے بجائے، ہمیں ہر ایک درخت کے بدلے دو درخت لگانے چاہئیں۔

پوسٹس سے متعلق

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

ہمارے سوشل

0مداحپسند
0فالورزفالور
0سبسکرائبرزسبسکرائب کریں

تازہ ترین

بریکنگ نیوز
حارث رؤف جنوبی افریقا کیخلاف میچ سے باہر جدگال ڈن (ڈی بلوچ) پوائنٹ پر دھرنا ختم، شاہراہ کھول دیا گیا۔ پسنی میں شدید فائرنگ ،تفصیلات کے لیے لنک پر کلک کریں گوادر مدرسہ جامعہ العلوم الاسلامیہ کوبن وارڈ میں تکمیل صحیح البخاری شریف کی پررونق تقریب منعقد ہوئی نیوزی لینڈ کے کھلاڑی رچن رویندرا جنوبی افریقا کیخلاف میچ سے باہر پاکستان میں اچھی کرکٹ کھیلنے کیلئے تیار ہیں، کپتان جنوبی افریقہ گوادر میں مویشیوں میں وبائی امراض کے تدارک کے لیے محکمہ حیوانات کی سرگرمیاں جاری آسٹریلیا پیک آپ یونین گْوادر کوسٹ گارڈ کی گُنڈاگردی کی مُزمت کرتا ہے شہید عبدالواحد کے قتل پر ہرگز خاموش نہیں بیٹھیں گے.حق دو تحریک بلوچستان مرکزی اعلامیہ جاری فٹبال کی تاریخ کا بہترین اور مکمل کھلاڑی ہوں ، کرسٹیانو رونالڈو کوسٹ گارڈ کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید پسنی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کا کراچی میں قتل۔تفصیلات سامنے آگئی۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹاس ہو گیا، پلیئنگ الیون کا بھی اعلان پسنی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو کراچی میں لڑکی نے گولی مارکر قتل کردیا