نعمان اسحاق بلوچ کی ماروائے عدالت جبری گمشدگی کے خلاف دوسرے روز بھی فش ہاربر جی ٹی کے سامنے احتجاجی دھرنا
گوادر (گوادر سٹی نیوز ویب ڈیسک )نعمان اسحاق بلوچ کی ماروائے عدالت جبری گمشدگی کے خلاف دوسرے روز بھی فش ہاربر جی ٹی کے سامنے احتجاجی دھرنا، لواحقین سمیت مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین و کارکنان کی شرکت .
تفصیلات کے مطابق گوادر سے ماروائے عدالت قانون جبری گمشدگی کے شکار نوجوان نعمان بلوچ کے لواحقین نے اپنے لخت جگر کی بازیابی کے لیے دوسرے روز بھی فش ہاربر جی گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے ۔ جس کی وجہ سے فش ہاربر سے مچھلیاں لوڈ کرنے والی سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور ان کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں ۔ نعمان اسحاق بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف دی جانے والی احتجاجی دھرنے سے لواحقین کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے راہنماؤں بی این پی مینگل کے صدر ماجد سہرابی حق دو تحریک گوادر کے رہنماؤں بشیر ھوت ۔ بابر شھزاد ۔ وائس چیرمین میونسپل کمیٹی گوادر ماجد جوہر۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنان و دیگر مختلف مکاتب فکر ڈے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین نے بھی کی شرکت ہے.
جبری گمشدگی کے شکار نعمان اسحاق کے والد اسحاق بلوچ نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لخت جگر کو دو ماہ قبل لاپتہ کردیا گیا ہے جو ایک جمہوری ملک میں لاقانونیت ہے انھوں نے کہا کہ اگر ان بیٹے نے کوئی جرم کیا ہے تو ان کو ملکی عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے کیونکہ جزا وسزا عدالتوں کا کام ہے کسی ادارے کا نہیں ۔انھوں نے کہا کہ ہم نے سب کے دروازے پر دستک دی ہے سب اج اور کل کہے رہے ہیں لیکن ابھی تک ان کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے جس کی وجہ سے ہم نے مجبورا دو دن سے فش ہاربر جیٹی گیٹ کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے انھوں نے کہا کہ ہم حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بے گناہ بچے کو بازیاب کروائے انھوں نے تمام سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین و کارکنان سے اپیل کی کہ وہ ہمارے بیٹے کے بازیابی کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔