ضلعی انتظامیہ ہوش کا ناخن لیں ،اگر رات کی تاریکی میں ملا فاضل چوک کے دکانوں کو بغیر نوٹس کے گرایا گیا تو شہر کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کا ذمہ دار ضلعی انتظامیہ ہوگی، متاثرین لاوارث نہیں
گوادر (گوادر سٹی نیوز ڈیسک ) ضلعی انتظامیہ ہوش کا ناخن لیں ،اگر رات کی تاریکی میں ملا فاضل چوک کے دکانوں کو بغیر نوٹس کے گرایا گیا تو شہر کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کا ذمہ دار ضلعی انتظامیہ ہوگی، متاثرین لاوارث نہیں ان کے خدشات ، تحفظات و مطالبات جائز ہیں ، مگر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ملا فاضل چوک کے دکانوں کو بغیر کسی پیشگی اطلاع و نوٹس کے گرانا کونسا قانون ہے، یہ کوئی دانشمندی نہیں ، جی ڈی اے ضلعی انتظامیہ کو پریشر دینے کے بجائے متاثرین کو بٹھا کر معاملے کا حل نکالے، متاثرین کے معاملات کے حل کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مزاکرات کئے جائیں ۔ متاثرین محب وطن اور کسی روڈ یا ترقی کے خلاف بھی نہیں مگر اپنے جائزمطالبات کے لیے قانونی حق محفوظ رکھتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار جوائنٹ ایکشن کمیٹی، متاثرین اور سول سوسائٹی کے راہنماؤں کہدا علی ، حاجی محمد عارف ، مولا بخش مجاہد ، وسیم صمد ، ملا عبد الباقی ، شریف حنیف ، حمید پھلان ، و دیگر نے گوادر پریس کلب میں منعقدہ ایک پرہجوم ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ملا فاضل چوک کے روڈ متاثرین کو دباؤ دینے ، ان کی ذاتی دکانیں بغیر کسی پیشگی اطلاع و نوٹس کےفوری طور پر خالی کرانے اور رات کی تاریکی میں انھیں گرانے کی دھمکی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ایک سوچی سمجھی منصوبے کے تحت شہر کے پرامن حالات کو دانستہ طور پر خراب کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہوش کا ناخن لیں وہ کس حیثیت سے شہریوں کی صدیوں پرانی قانونی جائیداد کو بغیر کسی پیشگی اطلاع و نوٹس کے گرانے اور متاثرین کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے ۔
انھوں نے کہا متاثرین محب وطن اور کسی روڈ یا ترقی کے خلاف بھی نہیں پھر کیوں متاثرین کو سنے اور ان کو ان کا جائز حق دئیے بغیر ان کی قانونی املاک کو بغیر کسی پیشگی اطلاع و نوٹس کے گرایا جائے یہ کونسی دانشمندی ہے ۔انھوں نے کہا کہ متاثرین نے اپنے جائز مطالبات اور معاملے کے حل کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو ٹاسک دیا ہے ۔اس سلسلے میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ڈی جی جی ڈی اے اور اے ڈی سی ریونیو سے ملاقات کرکے متاثرین کے معاملات خوش اسلوبی سے حل کرانے کی پہل کی ہے ۔انھوں نے کہا کہ اے ڈی سی ریونیو کے ساتھ ہونے والی اجلاس میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو بتایا گیا کہ روڈ کے معاملات پر اب پلان بی پر کام کیا جائے گا اور پلان بی تیار ہونے کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو پھر بلا کر نقشہ ان کے سامنے رکھا جائے گا ۔
جبکہ پلان بی کی تیاری سے پہلے کسی متاثرین کی دکان یا املاک کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور متاثرین اس امید پر بھیٹے ہیں کہ کب ضلعی انتظامیہ متاثرین اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو بلا کر پلان بی ان کے سامنے رکھے گی ۔ مگر اس سب کے باوجود چوری چھپے فاضل چوک کے دکان داروں کو بغیر کسی پیشگی اطلاع و نوٹس کے فوری طور پر دو گھنٹوں کے اندر اپنی دکانیں خالی خراب کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ شہر کے پرامن حالات کو دانستہ طور پر خراب کرنے کی مذموم کوشش لگتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ متاثرین نے کھبی روڈ کی مخالفت نہیں کی بلکہ وہ ترقی کے عمل میں شاملِ ہونا چاہتے ہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ اگر ضلعی انتظامیہ کو ان کی دکانیں درکار ہیں تو انھیں ملا فاضل چوک کے مغربی جانب جہاں کافی جگہ موجود ہے دکانیں بنا کر دی جائیں اور انھیں مارکیٹ ویلیو کے حساب سے کمپنسیشن دی جائے جو بالکل جائز مطالبات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس پریس کانفرنس کے زریعے ہم انتظامیہ کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر انھوں نے دانشمندی کا مظاہرہ نہیں کیا اور رات کی تاریکی میں متاثرین کی دکانوں اور املاک کو توڑا اور نقصان پہنچایا گیا تو شہر کے پرامن حالات خراب کرنے کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ کی ہوگی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام متاثرین اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی ایک پیج پر ہیں ۔ متاثرین کے ہر طرح کے معاملات کے حل کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مزاکرات کئے جائیں ۔ اور کوئی ایسا عمل نہ کیا جائے جس سے حالات خراب ہوں ۔ انھوں نے کہا کہ متاثرین کے جائز مطالبات کے حل نہ کرانے میں انتظامیہ کی بدنیتی شامل ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ملا فاضل چوک میں کئی دکانیں لوکل گورنمنٹ کی ملکیت ہیں جو گزشتہ 40 یا 45 سالوں سے کرایہ دار چلا رہےہیں دیگر مالکان کے ساتھ ساتھ ان کرایہ داروں کے روزی روٹی کا مسئلہ بھی پیدا ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی متاثرین کے جائز مطالبات اور مسئلے کی حل کے لیے قانونی چارہ جوئی اور انصاف کے لیے عدلیہ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائے گی ۔ انھوں نے کہا کہ ہم ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دانشمندی سے کام لیکر معاملات ٹیبل ٹاک اور گفت شنید سے حل کرائے دباؤ اور زبردستی سے معاملات خراب ہوجاتے ہیں۔ اس سے اجتناب کیا جائے اس موقع پر متاثرین کی کثیر تعداد موجود تھی